(+92) 321 2533925
کالم نگار

مفتی محمد نعیم خان

مدرس ، مفتی اور آئی ٹی پروفیشنل

مفتی محمد نعیم خان ولد محمد اسلم صابر 1978 کو پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئے، ان کے اجداد قیام پاکستان کے وقت ریاست میوات ہندوستان سے ہجرت کرکے پاکستان آباد ہوئے ۔

2023 ء میں پیس اینڈ ایجوکیشن اور ریلو کی جانب سے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ٹیچر ٹریننگ ورک شاپ میں شرکت کی۔ جامعہ بنوریہ عالمیہ کی طرف سے بہتر کارکردگی پر بیسٹ پرفارمنس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

پروفائل | تمام کالمز
2025/11/21
موضوعات
آرٹیفیشل انٹیلیجنٹس
مصنوعی یا مشینی ذہانت
آرٹیفیشل انٹیلیجنس یا مصنوعی ذہانت کو آپ اگر ایولوشن و کرییشن یا ارتقاء و تخلیق کے پیرائے سے دیکھتے ہیں اور اگر آپ وجود باری تعالیٰ کا یقین رکھتے ہیں اور اس پر ایمان لاتے ہیں اور اسکا اقرار کرتے ہیں تو آپ کو یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس صرف مصنوعی ذہانت نہیں بلکہ انسان کی بنائی ہوئی مشینی ذہانت ہے
کیا انسانی دماغ بھی مصنوعی ہے؟
اور انسانی دماغ مصنوعی اور مخلوق ہے یہ کوئی بگ بینگ اور بوم بام کی تخلیق نہیں بلکہ خالق کائنات الله سبحانه وتعالی کی صنعت و کاریگری ہے
ثُـمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا ۖ ثُـمَّ اَنْشَاْنَاهُ خَلْقًا اٰخَرَ ۚ فَتَبَارَكَ اللّـٰهُ اَحْسَنُ الْخَالِقِيْنَ (المؤمنون :14)
پھر اس بوند کو لوتھڑے کی شکل دی پھر لوتھڑے کو بوٹی بنایا۔ پھر بوٹی سے ہڈیاں بنائیں پھر ہڈیوں پر گوشت چڑھایا پھر اسے ایک دوسری شکل میں بناکھڑا کیا۔ بڑا ہی بابرکت ہے اللہ سب کاریگروں سے اچھا کاریگر۔
شعور اور طاقت کا توازن
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے ایک چالیس فٹ کی طاقتور فولادی مشین کو چار سالہ ناسمجھ بچے کا دماغ مل جائے !اور جب وہ اپنی معصوم اور ننھی خواہشوں کے حصول کے لئے دنیا پامال کردے! کیا کبھی سوچا کہ نومولود بچہ چالیس سالہ مرد کی ذہانت لیکر پیدا ہو یا کبھی سوچا کہ زمین پر بسنے والے خونخوار درندوں کو انسانی ذہانت مل جائے ! جی ہاں میں شعور اور طاقت کے توازن کی بات کر رہا ہوں اس وقت آپ کو آنکھیں بند کر کے سوچ کے سمندر میں غوطہ زن ہونا ہوگا اس وقت آپ کو معصومیت کو شعور کے پیرائے میں دیکھنا ہوگا شعور اور طاقت میں توازن کی انسانی نشوونما سے بہتر مثال کونسی ہوسکتی ہے جوں جوں انسان پروان چڑہتا ہے اس کے بقدر شعور وعقل کی منزلیں طے کرتا ہے
مکینکل اور بایولوجیکل کا فرق
مشین میں نمو نہیں ہے ایسا نہیں ہے کہ ایک فٹ کا روبوٹ پیدا ہونے کے بعد پندرہ سال میں چھ فٹ کا ہوجائے مشین صنعت کے اگلے لمحے سے ہی شکست و ریخت کا شکار ہونے لگتی ہے
اَللَّـهُ الَّـذِىْ خَلَقَكُمْ مِّنْ ضَعْفٍ ثُـمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُـمَّ جَعَلَ مِنْ بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَّشَيْبَةً ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۖ وَهُوَ الْعَلِيْـمُ الْقَدِيْـرُ (الروم: 54)
اللہ ہی تو ہے جس نے ضعف کی حالت سے تمہاری پیدائش کی ابتدا کی ، پھر اس ضعف کے بعد تمہیں قوّت بخشی، پھر اس قوّت کے بعد تمہیں ضعیف اور بُوڑھا کر دیا۔ وہ جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔1 وہ سب کچھ جاننے والا ، ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے
مشین بائیو لوجیکل نہیں وہ اپنی توانائی کے حصول میں کرنٹ کی محتاج ہے مشین انڈے سے چوزہ نکلنے کی طرح نہیں ہے مشین میں اکثر معلومات سوچنے کا طریقہ کام کا لائحہ عمل انجیکٹ کیا جاتا ہے ھل من خالق غیر الله ؟

کالم نگار : مفتی محمد نعیم خان
| | |
1991     3