اگر ہم صرف دوسروں سے خیر کی توقع رکھتے رہیں اور اپنی اصلاح نہ کریں تو تبدیلی کبھی نہیں آتی۔ لہٰذا سماج کی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ ہر فرد اپنی زبان، رویّوے اور عمل میں خیر کو عام کرے، برائی سے بچے اور دوسروں کے لیے آسانی
چوہدری محمد زبیر،لاہور
خواہش حدود کے اندر ہو تو عبادت اور باہر ہو تو بغاوت، ان دونوں میں توازن راہ اعتدال ہے فطرت کا انکار نہیں مگر اسے اپنی روحانی عظمت کے تابع رکھا جائے یہی وہ نقطہ ہے جہاں نکاح، محبت اور شریعت ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔
مرزا ثوبان بیگ
کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ہم اکثر اپنی زندگی فیصلوں پر نہیں بلکہ مفروضوں پر گزار دیتے ہیں؟ وہ اندھیرے گمان، جو حقیقت سے کوسوں دور مگر ہمارے رشتے، اعتماد اور سکون کو چاٹ جاتے ہیں۔
مولانا نعیم بنگش
پیدائش اور پرورش میں فرق ہے انسان کا وجود محض گوشت اور خون کا پیکر نہیں بلکہ شعور کا آئینہ ہے۔ جب نسل در نسل بچے پیدا کر کے انہیں صرف حیاتیاتی بقا کے تسلسل میں دھکیل دیا جاتا ہے، مگر شعور اور آگہی نہیں دی جاتی، تو وہ محض
محترمہ فائزہ ہاشمی
اپنی ذاتی زندگی کے فیصلے خود کرنے چاہئیں، دوسروں کو اپنی نجی زندگی پر اثر انداز ہونے دینا عقل مندی نہیں بلکہ کمزوری ہے۔ اپنی سوچ، اصول اور اقدار کے مطابق جینے والا ہی حقیقی طور پر بااختیار اور کامیاب ہوتا ہے ورنہ ساری زن
ثمر حفیظ
بہترین عادت یہ ہے کہ ایک مومن کے قول و فعل میں ہمیشہ اور ہر حال میں ہم آہنگی پائی جائے۔ قول و فعل کا تضاد؛ دوسرے لفظوں میں کہنا کچھ اور کرنا کچھ، ایک بزدل اور منافق کا کام تو ہوسکتا ہے مگر ایک مومن کی شان نہیں۔ مومن کا
فواد اصغر
کسی کی خوبیوں، کاموں، یا رویے کو سراہنا اور ان کا اعتراف کرنا زبانی طور پر بھی ہو سکتا ہے اورعملی یا کسی اور طریقے سے بھی اس کا اظہار کیا جا سکتا ہے
توصیف الرحمن
باپ وہ ہستی ہے جو اپنے اہل خانہ کی کفالت کے لے دن رات جتا رہتا ہے۔ نہ اس کو اپنے آرام کی پرواہ ہوتی ہے اور نہ ہی اپنے صحت کی۔ وہ اپنے دن رات صرف اس جہد میں صرف کرتا ہے کہ کچھ اور محنت کرلوں تو اپنے بچوں کا مستقبل محفوظ ک
ریحان سلطان
میاں بیوی کا رشتہ ایک مقدس اور مضبوط بندھن ہے جس کے بے شمار فضائل ہیں۔ اسلام میں اس رشتے کو بہت اہمیت دی گئی ہے اور اسے سکون، محبت اور رحمت کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے اس کے ٹوٹنے کو سخت ناپسند قرار دیا گیا ہے
ڈاکٹر ناصر خان
ریٹائرمنٹ زندگی کا ایک اہم مرحلہ ہے جب آپ اپنے کام سے فارغ ہو کر اپنی پسند کے کام کر سکتے ہیں اور اپنی زندگی کو نئے انداز سے گزار سکتے ہیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد زندگی کو کامیاب بنانے کے لیے مالی منصوبہ، اپنی صحت کا خیال، بہت
ملک اسد حیات، کویت
کامیابی ایک ایسا انعام ہے جو محنت، لگن اور مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔ صرف خواہش کر لینا ہی کافی نہیں ہوتا بلکہ اسے حاصل کرنے کے لیے عملی قدم اٹھانا بھی ضروری ہے۔ یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ محنت ہی کامیابی کی کنج
ادریس خان
دنیا میں دو طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں اچھے اور برے۔ اچھے انسان وہ ہوتے ہیں جو دوسروں کی مدد کرتے ہیں، محبت کرتے ہیں اور ہمیشہ دوسروں کی بھلائی کرتے ہیں۔ وہ ہماری زندگی کو روشن کرتے ہیں اور ہمیں بہتر انسان بننے میں مدد ک
قرۃ العین صبا
نئے سال میں اپنے اہداف کے حصول کے لیے عملی اقدامات کریں اور ان پر پابندی سے عمل بھی کریں۔ یہ یاد رکھیں کہ مستقل مزاجی کامیابی کی کنجی ہے۔ جب آپ مسلسل کوشش کرتے ہیں تو آپ قانون کشش کو متحرک کر دیتے ہیں، اس کی طاقت آپ کے س
عبد الخالق میو
ہر انسان کی زندگی میں کبھی نہ کبھی دوراہا آہی جاتا ہے۔ دوراہے پر کھڑے ہونے کا دورانیہ بہت مختصر ہوتا ہے۔ لمحہ میں کیا گیا فیصلہ صدیوں کے اثرات رکھتا ہے
مولانا کامران جاوید
زندگی صبر و شکر سے آسائش والی بنتی ہے۔ اس کے برعکس ناشکرے لوگوں کو ہمیشہ روتے ہی دیکھا ہے۔ نہ انہوں نے خود کوئی کامیابی حاصل کرنی ہے اور نہ ہی کسی دوسرے کی کامیابی ان سے ہضم ہوتی ہے ۔
حافظ جنید کوتوال
مکان مکینوں سے آباد ہوجائے تو وہ گھر کہلاتاہے اور اس گھر کو امن وسلامتی کا مسکن کا جنگ و جدل کا اکھاڑہ بنانے کی صوابدید ہم پر منحصر ہے۔
محمد اسماعیل حفی، چترال
معاشرے کا حسن توازن خاندانی نظام سے وابستہ ہے۔ درخت سے ٹوٹے پتے اور کٹی ہوئی پتنگ کی نہ کوئی حیثیت ہوتی ہے اور نہ ہی عمر
فہد بھٹہ، جدہ
ہر فرد کو اس کی حیثیت کے مطابق عزت دی جائے اور ہر چیز کو اس کے مقام پر رکھا جائے۔
انعام اللہ کاکڑ ولد شفاعت اللہ،شریک کلیہ ابلاغ عامہ،جامعہ بنوریہ عالمیہ،کراچی
اسلامی اصولوں پر عمل پیرا ہوکر اپنے ملک و قوم کو ایک مضبوطی کے ساتھ لگن اور اسلام سے محبت پیدا کرنی ہوگی ۔اسلام سے محبت ہی اس پورے ملک کو تمام مشکلات اور در پیش حالات سے نکال کر ترقی راہوں پر گامزن کرے گی ۔
محمد تیمور ،شریک کلیہ ابلاغ عامہ،جامعہ بنوریہ عالمیہ
ہماری سوچ و فکر ہمیں شکر و ناشکری کی تمیز کراتی ہے
محمدعمران مینگل
اﷲتعالیٰ کی قدرت سے چلنے والے انسان کے جسمانی نظام کا اگر سرسری جائزہ لا) جائے تو یہ حققت واضح طور پر اُبھر کر سامنے آتی ہے کہ انسان کو اپنے جسمانی نظام کی حفاظت، پائدجاری، استحکام اور پروان چڑھانے اور نشوونما کے لےئ بن
مولانا نعمان نعیم